پرانے
زمانے كى بات ہے كہتے ہيں كہ كسى بندے نے زندگى ميں پہلى بار ايك گدھا خريدا ، اس
خريدارى كے بعد وہ بہت خوش تھا، گدھے كو وہ خوشى خوشى گھر لے گيا، گھر ميں بيوى
بچوں سے تعارف كروايا اور پھر بھى خوشى سے نہ سمايا اور آخر گدھے كو لے كر اپنے كچے
مكان كى چھت پر سيڑھيوں سے چڑھا كر لے گيا۔
چھت
پر سے اس نے گدھے كو پورے قصبے كے رستے اور گلياں دكھلائے، اور اپنے خوابوں كى تكميل
بتانے لگا، وہ گدام ہے وہاں سے ہم سامان اٹھائيں گے اور وہ فلاں بازار ہے وہاں پر
ديكھو فلاں كى دكان ہے وہاں سامان اتاريں گے، اور وہاں سے ميں تمہارا كھانا خريدوں
گا وہاں پر جائيں گے وہاں تمہيں تازى گھاس ملے گى وغيرہ وغيرہ۔۔۔
كافي
دير بات چيت كرنے كے بعد اب گدھے كے مالك نے چاہا كہ وہ اسے نيچے لے جائے مگر گدھے
كو تو وہ جگہ پسند آگئى تھى، اب گدھے نے پكا ارادہ كر ليا كہ وہ اب نيچے نہيں اترے گا۔ آدمى نے
بہت كوشش كى مگر بے سود، آخر اس كى ٹانگوں سے پكڑ كر نيچے اتارنے كى كوشش
كرنے لگا۔ گدھے كو بھى غصہ آيا اور اس نے چھت پر زور زور سے چھلانگيں مارنا شروع
كر ديں، بندہ فوراً نيچے بھاگا تاكہ اپنى بيوى بچوں كو “كچے مكان” سے فوراً نكال لے، اور اس كى بيوى بچے باہر آگئے اور پھر كچھ ہى
دير ميں چھت نيچے گر گئى، بے چارہ گدھا اپنے مالك كے سامنے آخرى سانسيں لے كر مر
گيا۔
مالك
قريب آيا اور سبق آموز بات كہى: تمہارى غلطى نہيں، تمہارى جگہ نيچے تھى اور ميں تمہيں اوپر لے گيا۔
اسى
طرح بسا اوقات ہم بھى بہت سے معاملات ميں،
بہت دفعہ بہت سے انسان نما گدھوں كو چھت پر چڑھا ليتے ہيں، جس كى جو جگہ ہے
اسے وہيں رہنے ديں اس سے پہلے كہ آپ بھى
كہيں “تمہارى جگہ نيچے تھى اور ميں تمہيں اوپر لے گيا”۔
Comments
Post a Comment